۵؍ نومبر ۲۰۰۶ء بروزیک شنبہ پیر طریقت حضرت سید شاہ صفی احمد دامت برکاتہم العالیہ، سجادہ نشیں خانقاہِ عالیہ ، قادریہ ، چشتیہ ، سہروردیہ ، جھونسی شریف ، الٰہ آباد کے دست ِ مبارک سے ’’دارالعلوم احمديہ برکاتيہ‘‘ كا قیام عمل ميں آیا ۔ اوربحمدہ تعالیٰ مختصر سی مدت میں یہ اِدارہ اپنی تعمیری و تعلیمی سرگرمیوں کی وجہ سے کافی شہرت حاصل کرچکا ہے ۔
اس کے بانی و مہتمم حضرت مولانا اختر القادری اور ان کے رفقاے کار کی کوششوں سے۲۰۱۳ء میں”مدرسہ تعلیمی بورڈ لکھنؤ “ نے منشی ، مولوی ، عالم اورکامل وغیرہ کے امتحان کے لیےاِسےبحیثیت سینٹرمنظوری دے دی اور بڑے نظم و ضبط کے ساتھ امتحان بھی ہوا ۔اس کے بعد سے یہ سلسلہ جاری ہے ، اور امید ہے کہ بہتر کارکردگی کی وجہ سے یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا۔
اسی طرح قومی کونسل براے فروغِ اردو زبان ، نئی دہلی سے ’’یک سالہ عربی ڈپلوما کورس ‘‘،’’ یک سالہ اردو ڈپلوما کورس اور ‘‘ ’کمپیوٹر ڈپلوما کورس ‘‘کی منظوری مل چکی ہے جس کے تحت کا م بھی شروع ہوچکا ہے ۔
اس وقت دارالعلوم میں درجۂ اطفال [نرسری ، ایل کے جی ، یو کے جی ]، درجات ِ تحتانیہ [ پرائمری از اول تا پنجم ]، درجات ِفوقانیہ [درجہ ششم تاہشتم ]، درجۂ منشی ومولوی اور شعبۂ حفظ و قراء ت کی تعلیم با صلاحیت اور ذمہ دار اساتذہ کے ذریعہ دی جارہی ہے ۔